ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / طلاق ثلاثہ بل راجیہ سبھا میں پیش ، بہت کٹھن ہے ڈگرپن گھٹ کی

طلاق ثلاثہ بل راجیہ سبھا میں پیش ، بہت کٹھن ہے ڈگرپن گھٹ کی

Wed, 03 Jan 2018 18:30:13  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی،3؍جنوری (ایس او نیوز؍ایجنسی) 28دسمبر2017کو طلاق ثلاثہ بل لوک سبھا میں پاس ہونے کے بعد آج 3جنوری 2018کو راجیہ سبھا میں منظوری کیلئے پیش کردیا گیا ہے۔ایوان میں اس بل پرگرماگرم بحث ہوئی۔متحداپوزیشن نے اس بل کوسلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجنے کا مطالبہ کیا۔ راجیہ سبھا میں حکمراں بی جے پی کو کافی مخالفتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، جہاں کانگریس سمیت متعدد پارٹیاں اس کی مخالفت کرتی ہوئی نظر آئیں۔ راجیہ سبھا میں زبردست ہنگامہ آرائی کے بعد ایوان کی کارروائی 4جنوری تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔

کانگریس کے لیڈر آنند شرما نے راجیہ سبھا میں بل کو سلیکٹ کمیٹی کے پاس غور و خوض کیلئے بھیجنے کی تجویز پیش کی۔انہو ں نے کہاکہ سرکاربناکسی ترمیم کے اسے ایوان میں پاس کراناچاہ رہی ہے۔شرما نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سلیکٹ کمیٹی ایک رپورٹ تیار کرے ، جسے بجٹ کے پہلے سیشن کے پہلے ہفتہ میں ایوان میں پیش کیا جائے۔ ترنمول کانگریس کے سکھیندو رائے نے بھی سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجنے کی تجویز پیش کی ۔
کانگریس لیڈرآنندشرمانے کہاکہ ہم بل کی حمایت کرتے ہیں ،ہم نے برسراقتدارجماعت سے پارٹی اوراین ڈے اے سے اپنے نام دینے کوکہا،ہم خواتین مخالف نہیں۔آپ خواتین حمایتی ہیں توخواتین ریزرویشن بل پاس کرو، ہم نے پاس کیاتھا، انہو ں نے اب تک کیوں نہیں کیا،یہ ملک کی سبھی خواتین کیلئے فائدے مندہوگا۔

راجیہ سبھامیں وزیرخزانہ ارون جیٹلی نے کسی بھی ترمیم کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ ترمیم 24گھنٹے پہلے دی جانی چاہئے تھی،لیکن ایساکچھ نہیں ہوا اورٹھیک تین بجے ایوان میں ترمیم رکھی گئی ۔ارون جیٹلی نے کہاکہ آنندشرماایک غلط روایت کی بنیادرکھناچاہتے ہیں کہ ایوان میں اکثریت والی کوئی بھی پارٹی یاگروپ سلیکٹ کمیٹی کے اراکین کے نام طے کرسکتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ پوراملک دیکھ رہاہے کہ آپ نے ایک ایوان میں بل کی حمایت کی اوردوسرے ایوان میں آپ اسے پاس ہونے سے روکناچاہتے ہیں۔اس سے پہلے وزیرقانون روی شنکرپرسادنے راجیہ سبھامیں مسلم خواتین سے متعلق طلاق ثلاثہ بل 2017پیش کیا۔روی شنکرنے کہاکہ کانگریس پارٹی نے لوک سبھامیں بل کی حمایت کی اورراجیہ سبھامیں اسے روکناچاہتی ہے۔
عیاں رہے کہ تین طلاق سے متعلق بل گزشتہ ہفتہ ہی لوک سبھا میں پاس ہوگیا تھا۔ لوک سبھا میں واضح اکثریت ہونے کی وجہ سے حکمراں بی جے پی کو اس کے پاس کرانے میں کچھ بھی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑامگر راجیہ سبھا میں اکثریت نہیں ہونے کی وجہ سے بل کو پاس کرانا مودی حکومت کیلئے اتنا آسان نہیں ہوگا۔


Share: